یکم اکتوبر 2024 ء سے حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمتوں میں کسی بڑے اضافے یا کمی کا امکان نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں صرف 0.11 روپے فی لیٹر کا معمولی اضافہ تجویز کیا گیا ہے، جس کے باعث عوام کو ایندھن کی قیمتوں میں کوئی بڑی تبدیلی محسوس نہیں ہوگی۔ تاہم، ڈیزل کی قیمت میں کمی کا امکان ہے جس سے عام عوام اور خاص طور پر ٹرانسپورٹ کے شعبے کو کچھ ریلیف مل سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈیزل کی قیمت میں 2.11 روپے فی لیٹر کی کمی متوقع ہے، جس سے ٹرانسپورٹ کی لاگت میں کچھ حد تک کمی آئے گی اور اشیاء کی قیمتوں میں استحکام کی امید کی جا سکتی ہے۔
ڈیزل کی قیمت میں کمی کا فائدہ نا صرف مال بردار ٹرانسپورٹ بلکہ پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی ہوگا، جس سے شہریوں کو سفری اخراجات میں کچھ حد تک کمی کا سامنا ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت ہر 15 دن بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایڈجسٹمنٹ کرتی ہے تاکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کو مدنظر رکھا جا سکے۔
یکم اکتوبر کو قیمتوں میں زیادہ تبدیلی نہ ہونے کا امکان اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں زیادہ مستحکم ہیں یا حکومت نے عوامی دباؤ اور مہنگائی کی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے قیمتوں میں بڑے اضافے سے گریز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی تبدیلی کے باوجود عوام کو خدشہ ہے کہ مستقبل میں قیمتوں میں زیادہ اضافہ ہو سکتا ہے، خصوصاً اگر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اچانک اضافہ ہو یا ملکی معیشت پر دباؤ بڑھ جائے۔
تاہم، حکومت کی جانب سے قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ عوام پر غیر ضروری بوجھ نہ پڑے۔
ماہرین اقتصادیات کے مطابق، ڈیزل کی قیمت میں کمی سے مہنگائی کی شرح میں بھی معمولی کمی کا امکان ہے کیونکہ ڈیزل بنیادی طور پر ٹرانسپورٹ اور صنعتوں میں استعمال ہوتا ہے۔
دوسری جانب، پیٹرول کی قیمت میں معمولی اضافہ عام شہریوں پر زیادہ اثر نہیں ڈالے گا، خاص طور پر اگر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں مستحکم رہتی ہیں۔
16 اکتوبر 2024 ء کو حکومت دوبارہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا جائزہ لے گی اور اس وقت مزید ایڈجسٹمنٹ کا امکان ہو سکتا ہے، جو عالمی منڈی کے رجحانات اور ملکی معاشی حالات کے مطابق کی جائیں گی۔